Wednesday, January 18, 2006

ہماری باتیں

بھائی محمد عاصم کی تدفین اور دعائے مغفرت کے بعد تقریباً سب شرکاء اُن کے دونوں بیٹوں خُرّم اور عمر کے ساتھ تعزیّت کر کے رخصت ہوئے ۔ میں خُرّم اور عمر کے ساتھ قبرستان سے باہر نکل رہا تھا کہ پندرہ سولہ سال پہلے کا واقعہ یاد آیا ۔ اِسی قبرستان میں کسی کی تدفین کے بعد ہم قبرستان سے باہر نکل رہے تھے تو ایک ساتھی بولے "قبرستان کی حدود میں ہم مؤمن ہوتے ہیں اور باہر نکلتے ہی شیطان ہمارے اندر گھُس جاتا ہے"۔ بات اُنہوں نے صحیح کہی تھی ۔ ہم لوگوں پر کِسی کی وفات کا بس اِتنا ہی اثر ہوتا ہے ۔ ہماری حالت بارش میں بننے والے پانی کے بُلبلے کی سی ہو چکی ہے جو یک دم بنتا ہے اور چند لمحے بعد پھَٹ جاتا ہے ۔ گھر میں تعزیّت کے لئے آئے ہوئے حضرات میں ایک صاحب 40 منٹ سے متواتر بولے جا رہے تھے ۔ وہ ثابت کرنا چاہ رہے تھے کہ اگر کسی اچھے ڈاکٹر کو دکھایا جاتا تو اُن کے مرض کی تشخیص ہو جاتی اور بروقت علاج ہو جاتا ۔ میں نے اُن سے پُوچھا "جہاں تشخیص کا بہترین بندوبست ہے کیا وہاں سب زندہ رہتے ہیں ؟" اِس سوال پر وہ صاحب خاموش ہوگئے ۔ میں نہیں جانتا امریکی اور یوُرپی کیا کرتے ہیں مگر لبیا میں میں نے دیکھا کہ میّت پر آئے لوگ تلاوت کرتے رہتے ہیں یا خاموش بیٹھے رہتے ہیں ۔ اللہ ہمیں دین کو سمجھنے اور اِس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔

7 Comments:

At 1/18/2006 04:52:00 PM, Blogger میرا پاکستان said...

آپ کی بات اپنی جگہ درست کہ ہم وقتی طور پر موت کا اثر لیتے ہیں اور بعد میں بھول جاتے ہیں۔اسی بارے میں ایک حدیث بھی ہے کہ قبرستان تواتر سے جایا کرو۔ مگر ہمیں ایک بات نہیں بھولنی چاہۓ کہ تقدیر اور تدبیر کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ اگر ہم تدبیر نہیں کریں گے تو تقدیر بھی ہمارا ساتھ نہیں دے گی۔ ایک دفعہ ہمارے ایک عزیز سے مکالمہ ہوا اور وہ کہنے لگے کہ خدا چاہے تو فقیر کو بھی بادشاہ بنا سکتا ہے مگر ہم نے کہا کہ جب تک فقیر اپنی جھونپڑی سے باہر نہیں نکلے گا بادشاہ کیسے بنے گا۔
خدا مختارِقل ہے وہ کچھ بھی کر سکتا ہے مگر ساتھ قرآن میں یہ بھی فرماتا ہے کہ وہ اس قوم کی حالت کبھی نہیں بدلتا جو خود اپنی حالت بدلنے کا نہیں سوچتی۔
اسلۓ ہمارا بھی یہی خیال ہے کہ بعض اوقات ہماری ناسمجھی اور غلطی نقصان کا سبب بنتی ہے یہ نقصان جان اور مال دونوں کا ہوسکتا ہے۔

 
At 1/18/2006 05:20:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

میرا پاکستان والے صاحب
آپ کچھ کہنا چاہ رہے تھے مگر کہا نہیں ۔ میرا اشارہ بے وقت کی باتوں کی طرف تھا ۔ بھائی عاصم کا بڑا بیٹا خُرّم فوج میں کپتان اور بہو کپتان ڈاکتر ہے ۔ خُرّم نے بھائی عاصم کا چیک اَپ حال ہی میں کرایا تھا مگر سب ٹھیک تھا ۔ اُن کی وفات پر کہنا کہ ڈاکٹر نالائق تھا حقیقت سے بعید ہے ۔
بلا شبہ اللہ مختارِ کُل ہے ۔ لیکن اللہ کا فرمان قرآن شریف میں ہے ۔ وَلَیسَ لِلاِنسَانِ اِلّا مَا سَعَی ۔ انسان کے لئے بغیر محنت کے کچھ نہیں ہے ۔

 
At 1/18/2006 05:37:00 PM, Blogger urdudaaN said...

محترم!
اس خوبصورت آیت کیلئے شکریہ۔
صحیح لفظ "سَعِی" ھے یا "سَعَی"؟

 
At 1/19/2006 08:54:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

اُردو دان صاحب
ویسے تو میں ہر زبان کا ہی واجبی سا علم رکھتا ہوں لیکن عربی میں تقریباً کورا ہوں ۔ جہاں تک مجھے علم ہے اِس آیۃ میں لفظ سَعَی ہے ع کے اُوپر کھڑی زبر ہے مگر میرے چابی تختہ میں کھڑی زبر نہیں اس لئے زبر ڈال دی کہ صحیح پڑھا جائے ۔
سَعَی فعل ہے ۔ سَعِی جو اُردو میں استعمال ہوتا ہے وہ اِسم مفعول ہے ۔

 
At 1/20/2006 04:22:00 AM, Anonymous Anonymous said...

Salam

On a personal note. If you can get yourself and wife checked out at US hospital do it as soon as possible. Pakistani hospitals and doctors are not be trusted as we saw in Mr Asum case.
If you have a family then you can use their insurance if they are well off otherwise its very expensive to get tested in US but it worth every cent of it. It's not their doctors alone which are Pakistani or Indian most of the time but the high tech technology which helps one.

Love your style. Keep Blogging.

 
At 1/24/2006 02:48:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

Ms Meena
I am pleased to get such a sincere advice from a person whom I do not know. I do need good wishes of selfless people you.
You are right that we are short of latest technology eqipment but we do have some hospitals which are well-equipped with the latest technology equipment and have capable doctors. Also, so far as I am concerned, our family is full of well qualified doctors. Also our family is spread over USA, UK and Pakistan.

 
At 1/25/2006 01:56:00 AM, Blogger Asma said...

Assalm o alaykum w.w.!

May his soul rest in peace...!

Well, regarding this thing
گھر میں تعزیّت کے لئے آئے ہوئے حضرات میں ایک صاحب 40 منٹ سے متواتر بولے جا رہے تھے ۔ وہ ثابت کرنا چاہ رہے تھے کہ اگر کسی اچھے ڈاکٹر کو دکھایا جاتا تو اُن کے مرض کی تشخیص ہو جاتی اور بروقت علاج ہو جاتا

Could any one can care more for the deceased than his own family ... can that person claim to have more love for him than his own wife, his own daughter, his own son.

Well, in our society people don't really know the right way of taziat ... it's well explained in ahadith and rawayah ...!

have a look at here
http://fahdoracle.blogspot.com/2006/01/funeral-fun.html

wassalam

 

Post a Comment

<< Home