لاثانی
یہ اردو کی بياض ہے مگر اس ميں انگریزی بھی لکھی جا سکتی ہے۔ اس میں نام تعلیم پیشہ اور تجربہ کے علاوہ فرائض اور ذمہ داریاں بھی لکھی جائیں گی صرف میری نہیں آپ کی بھی۔ This is a blog in Urdu but English can also be written. It will contain, not only, name, education, profession, experience(s) but also duties & responsibilities of not only me but every body.
9 Comments:
اسلام علیکم اجمل صاحب
آجکل آپ زوجہ، بیوی اور اسی طرح کی پوسٹیں زیادہ ہی کرنے لگے ہیں۔لگتا ہے بہت خدمت کر رہے ہیں آپ بھابی صاحبہ کی۔
بہرحال اب ان کی طبعیت کیسی ہے امید ہے ہڈی کی اب تک جڑیں پکڑ لی ہوں گی۔بہرحال اللہ انہیں صحت اور تندرستی دے آمین۔
منير احمد طاہر صاحب
مزاج پُرسی کا شکريہ ۔ الحمدللہ ميری بيگم کی صحت پہلے سے بہتر ہے ۔ ڈاکٹر کے مطابق اس کيس ميں ہڈی جُڑنے ميں تين ماہ لگيں گے ۔
اپنے بات کہتے ہوئے کسے اور شخص کا نام کس لئے؟ شرماؤ نہیں ;)
انور مسعود صاحب کی شاعری سامنے سننے میں تو بڑا ہی مزہ آتا ہے، گو کہ میرے ابو کہتے ہیں کلاسیں تو کوئی لیتے نہیں تھے بس شعر سن لو ۔۔۔ خیر آنٹی کو کیا ہوا؟ باتوں سے لگ رہا ہے کوئی فریکچر، اللہ تعالیٰ انہیں جلد سے جلد کامل شفاء عطا کرے۔
والسلام
شعيب صاحب
اِن شعروں کا مصنّف ميں نہيں انور مسعود ہيں ۔ غور سے ديکھئے شعروں کے نيچےانور مسعود لکھا ہوا ہے ۔
اسماء صاحبہ
آپ نے ٹھيک کہا کيونکہ شعر کہتے ہوئے وہ کچھ اداکاری بھی کرتے ہيں ۔
اللہ آپ کو جزائے خير دے ۔ ميری بيگم روزانہ فجر کی نماز کے بعد ڈرائيو وے پر آدھا گھينٹہ تيز چلا کرتی تھيں ۔ 23 مئی کو کسی چيز سے پاؤں بُری طرح پھِسلا اور ٹانگ کی ہڈی کولہے کے قريب سے ٹوٹ گئی ۔ 24 مئی کو آپريشن ہوا اور سٹيل راڈ ڈالی گئی ۔ ڈاکٹر صاحب کہتے ہيں ٹھيک ہونے ميں 6 ماہ لگيں گے ۔
اجمل صاحب،
معاف کیجئے، میں نے انور سعود کا نام پہلے نہیں دیکھا تھا۔
خیر اندیش
شعیب، دبئی سے ایک ہندوستانی
اوہ اچھا، انشاءاللہ جلد اللہ ان کو صحت دیگا، چلنے پھرنے والا بندہ ویسے ہی جلد ٹھیک ہوجاتا ہے۔
شعیب صاحب، انور مسعود صاحب کو دیکھنے اور سننے میں ہی مزہ آتا ہے ۔۔۔ خاص طور پر انکی چند ایک نظمیں تو بڑی ہی مزےدار ہیں
شعيب صاحب
کوئی مُضائقہ نہيں ۔ دراصل لوگ اتنی تيزی سے آگے بڑھ رہے ہيں کہ ايکسپرس ٹرين کی طرح چھوٹے چھوٹے اسٹيشن چھوڑ جاتے ہيں اور انور مسعود کا انور سعود بن جاتا ہے ۔
اسماء صاحبہ
جزاک اللہِ خيرً
بزرگوار، اب معاف بھی کریں ۔ انور مسعود ہی سہی ۔
Post a Comment
<< Home