Friday, September 09, 2005

جو ہم چھوڑیں اور غیر اپنائیں

تعجب اور افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کی جو مشرقی ثقافت تھی اس کو ہم فرسودہ جان کر چھوڑ رہے ہیں اور غیر جو نہ صرف اسلام بلکہ ہر باعمل مسلمان کے دشمن ہیں وہ ہماری ثقافت کے اجزاء پر یکے بعد دیگرے تحقیق کر کے اسے انسانی صحت کے لئے مفید ثابت کر رہے ہیں ۔ اس وقت ذکر صرف معانقہ یعنی بغل گیر ہونے کا ۔ صرف چند دہایاں پہلے جب دو مسلمان عزیز یا دوست ملتے تو بڑے جوش کے ساتھ ایک دوسرے سے معانقہ کرتے یعنی بغلگیر ہوتے اور ان کے چہرے بشاش ہو جاتے ۔ ہماری نام نہاد ترقی کا یہ عالم ہے کہ اب دو عزیز یا دوست ملتے ہیں تو دور ہی سے صرف ایک ہاتھ ایک دوسرے کے کندھے کے پچھلی طرف لگا کر کے سمجھتے ہیں معانقہ ہو گیا ۔ اگر صحیح طرح معانقہ کیا جائے تو جسم میں ایک تازگی آ جاتی ہے ۔ ہم نمعلوم کس وجہ سے یہ چھوٹی چھوٹی صحتمند عادتیں چھوڑتے جارہے ہیں ۔ ایک تحقیق کے مطابق بغل گیر ہونے سے صحت زیادہ بہتر رہتی ہے۔ امریکہ کی یونیورسٹی آف نارتھ کیرولائنامیں کی جانے والی تحقیق میں 38 جوڑوں پر بغل گیری کی عادت کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔ تحقیق کے مطابق خوشی یا گرم جوشی سے بغل گیر ہونے سے جسم میں ایک ایسے ہارمون میں اضافہ ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو کم کرتا ہے جس کی بدولت دل کی بیماریوں کے امکانات میں کمی واقع ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں پہلے مرحلے میں جوڑوں کو الگ الگ کمروں میں رکھا گیا اور ان کا بلڈ پریشر اور ہارمون کا لیول نوٹ کیا گیا ۔ بعد میں انہیں بیس سیکنڈ تک ایک دوسرے کے ساتھ بغل گیر ہونے کے لئے کہا گیا۔ اس کے بعد ایسے ہارمون میں اضافہ دیکھا گیا جو دل کی بیماریوں میں کمی کا باعث بنتا ہے۔ یہ بھی نوٹ کیا گیا ہے کہ ایسے جوڑے جن کے درمیان ایک خوشگوار اور پیار کا تعلق ہوتا ہے ان میں ایسے ہارمون کا لیول زیادہ ہوتا ہے۔ عمومی طور پر بغل گیری سے خواتین میں مردوں کی نسبت ان ہارمونز کا لیول زیادہ نوٹ کیا گیا ہے۔

7 Comments:

At 9/09/2005 07:31:00 AM, Anonymous Anonymous said...

میرا خیال ہے کہ بات ساری "جوڑوں" کے بغلگیر ہونے کی ہے۔

 
At 9/09/2005 07:50:00 AM, Blogger Shaper said...

in north america if some guy hug a guy out side ... peoples really take a notice but if a guy hug a girl ... no one care . So its depends

 
At 9/09/2005 03:35:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

زکریا
تحقیقات کے لحاظ سے جوڑوں سے مراد مخالف صنف کے جوڑے نہیں ہے بلکہ ہم صنف جوڑے ہے ۔

شبّیر صاحب
آپ ٹھیک کہتے ہیں لیکن اس کا سبب غیرفطری ہے ۔

 
At 9/09/2005 06:34:00 PM, Blogger Shoiab Safdar Ghumman said...

ٹھیک۔۔۔۔
ویسے میں نے وضو،نماذ،بیٹھ کر پانی پیبا اور کءی دیگر اسلامی امور کے متعلق بھی ایسی تحقیق پڑھی ہیں نہ معلوم سچی ہیں یا نہیں کیوں کہ ہماری عادت ہے جو انگریز کے منہ سے سنے اسے سچ مانتے ہیں باقی سب جھوٹ۔۔۔۔

 
At 9/09/2005 07:38:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

شعیب صفدر صاحب
بیٹھ کر کھانے اور پینے کا تو میرا ذاتی تجربہ ہے کہ معدہ ٹھیک رہتا ہے ۔ وضو اور نماز نہ صرف صحتمند عادت ہے بلکہ ڈسپلن بھی سکھاتے ہیں

 
At 9/09/2005 09:39:00 PM, Anonymous Anonymous said...

Since we might get even more confused while writing in Urdu, here's the abstract for the paper:

Subjects were 38 cohabiting couples (38 men, 38 women) aged 20 to 49 years. All underwent 10 minutes of resting baseline alone, 10 minutes of WC together with their partner, and 10 minutes of postcontact rest alone.

So it was for couples or partners. The research showed that women showed higher hormone levels afterwards than men.

 
At 9/10/2005 12:06:00 AM, Blogger vividentity said...

Asalam o alaikum uncle ji,
i'll read the posts. i was having some network problems. for details visit my blog.

i read your mail today, i'll look into it tonight.. or perhaps tomorrow, cuz im dead tired.

@animation, i'll try using the animated avatar pic, but if it doesn't animate, don't worry i'll put a java script code there to put it there whenver you comment.. :).

Please sign into your blog goto settings.

SETTINGS>COMMENTS>WORD VERIFICATION.. (i am putting the code in the template. What font will you prefer to use, nafees or urdu web naskh?).

yours,
Harris.

 

Post a Comment

<< Home