Friday, May 05, 2006

سال 2005کی بنياد پر ناکام رياستيں

دی فنڈ فار پيس [The Fund for Peace ] ايک نامور ادارہ ہے جو معلومات اکٹھا کرنے اور اُس کی چھانٹ پھٹک کر کے کارآمد علم حاصل کرنے کا چار دہائيوں سے زائد سالوں کا تجربہ رکھتا ہے نے دنيا کے ممالک کی کارکردگی کے متعلق اپنی دوسری رپورٹ شائع کی ہے ۔ طريقہءِ کار يہ ہے کہ مئی سے دسمبر 2005 تک کے لاکھوں مضامين بين الاقوامی اور مقامی ذرائع سے تھامسن ڈائيلاگ [Thomson DIALOG ] کے استعمال سے حاصل کئے گئے پھر کاسٹ سافٹ ويئر [CAST software] کی مدد سے ان ضخيم دستاويزات کا ابتدائی تجزيہ کيا گيا جس پر ماہرين نے نظرِثانی کی اور نتيجہ ترتيب ديا ۔ ۔ مندرجہ ذيل 12 منفی عامِل [Operator] بطور علامت [Index ] مقرر کئے گئے ۔ پاکستان کے ان ميںحاصل کردہ نمبر ہر ايک کے سامنے لکھے ہيں ۔
1 - Mounting Demographic Pressures - 9.3 Rank 5 ۔
2 - Massive Movement of Refugees and IDPs – 9.3 Rank 4 ۔
3 - Legacy of Vengeance - Seeking Group Grievance – 8.6 Rank 14 ۔
4 - Chronic and Sustained Human Flight – 8.1 Rank 12 ۔
5 - Uneven Economic Development along Group Lines – 8.9 Rank 11 ۔
6 - Sharp and/or Severe Economic Decline – 7.0 Rank 24 ۔
7 - Criminalization or Delegitimization of the State – 8.5 Rank ۔
8 - Progressive Deterioration of Public Services – 7.5 Rank 21 ۔
9 - Widespread Violation of Human Rights – 8.5 Rank 13 ۔
10 - Security Apparatus as "State within a State" – 9.1 Rank 11 ۔
11 - Rise of Factionalized Elites – 9.1 Rank 9 ۔
12 - Intervention of Other States or External Actors – 9.2 Rank 9 ۔
ہر ايک عامِل کے 10 نمبر مقرر کئے ۔ اس طرح کُل نمبر 120 بنے ۔ سب سے زيادہ نمبر حاصل کرنے والے مُلک کا نام سب سے اُوپر لکھا گيا اس کے بعد بتدريج کم نمبر لينے والے مُلکوں کے نام لکھے گئے ۔ 90 يا زيادہ نمبر لينے والا مُلک ناکام رياست گردانا گيا ۔ اس طرح 2005 کی کارکردگی کی بنياد پر 28 مُلک "ناکام رياستيں" قرار ديئے گئے ۔ نيچے ان ممالک کے نام مع حاصل کردہ نمبروں کے درج ہيں سب سے زيادہ ناکام رياست سوڈان کو اور سب سے کم ناکام رياست کرغزستان قرار ديا گيا ۔ پاکستان نويں نمبر پر ہے ۔ تفصيلات کے لئے عنوان پر کلِک کيجئے ۔
۔
Rank ۔ Country - - - - - - - - - - - - - Marks
. 1 - - - - Sudan - - - - - - - - - - - - - - 112.3
. 2 - - - - Democratic Rep of Congo 110.1 .
3 - - - - Cote d’Ivoire - - - - - - - - - - 109.2 .
4 - - - - Iraq - - - - - - - - - - - - - - - - 109.0 .
5 - - - - Zimbabwe - - - - - - - - - - - - 106.9 .
6 - - - - Chad - - - - - - - - - - - - - - - 105.9 .
7 - - - - Somalia - - - - - - - - - - - - - 105.9 .
8 - - - - Haiti - - - - - - - - - - - - - - - - 104.6 .
9 - - - - PAKISTAN - - - - - - - - - - - 103.1 .
10 - - - Afghanistan - - - - - - - - - - 99.8 .
11 - - - Guinea - - - - - - - - - - - - - - 99.0 .
12 - - - Liberia - - - - - - - - - - - - - - 99.0 .
13 - - - Central African Republic - 97.5 .
14 - - - North Korea - - - - - - - - - - 97.3 .
15 - - - Burundi - - - - - - - - - - - - - 96.7 .
16 - - - Yemen - - - - - - - - - - - - - - 96.6 .
17 - - - Sierra Leone - - - - - - - - - - 96.6 .
18 - - - Burma / Mayanmar - - - - - 96.5 .
19 - - - Bangladesh - - - - - - - - - - 96.3 .
20 - - - Nepal - - - - - - - - - - - - - - - 95.4 .
21 - - - Uganda - - - - - - - - - - - - - 94.5 .
22 - - - Nigeria - - - - - - - - - - - - - - 94.4 .
23 - - - Uzbekistan - - - - - - - - - - - 94.4 .
24 - - - Rwanda - - - - - - - - - - - - - 92.9 .
25 - - - Sri Lanka - - - - - - - - - - - - 92.4 .
26 - - - Ethiopia - - - - - - - - - - - - - 91.9 .
27 - - - Colombia - - - - - - - - - - - - 91.8 .
28 - - - Kyrgyzstan - - - - - - - - - - - 90.3 ۔
پہلی رپورٹ جو 2005 عيسوی کے شروع ميں شائع ہوئی وہ مئی سے دسمبر 2004 پر مبنی تھی ۔ اس ميں 33 مُلک ناکام رياست قرار ديئے گئے تھے اور پاکستان 89.8 نمبروں کے ساتھ 34ويں نمبر پر آ کر بال بال بچ گيا تھا ۔ ڈيٹيلڈ مارکس شيٹ يہ ہے ۔
Index 1 - 5, Index 2 - 5, Index 3 - 6.9 , Index 4 - 8, Index 5 - 9 , Index 6 - 3.3 , Index 7 - 9.8 , Index 8 - 7.5 , Index 9 - 8.1 , Index 10 - 9, Index 11 - 9.3 , Index 12 - 8.5
*
اگر آپ بلاگسپاٹ نہ کھول سکتے ہوں تو میرے بلاگ مندرجہ ذیل یو آر ایلز [URLs] پر پڑھ سکتے ہیں
.
What Am I ? http://www.pkblogs.iftikharajmal.blogspot.com میں کیا ہوں ؟
. Hypocrisy Thy Name http://www.pkblogs.hypocrisythyname.blogspot.com یہ منافقت نہیں ہے کیا ؟

6 Comments:

At 5/05/2006 10:17:00 AM, Anonymous Anonymous said...

اللہ آپ کا بھلا کرے، آپ نے تو مکمل تشریح کر دی کہ ہم زندہ دل قوم کتنی ترقی کر رہے ہیں، اب دیکھیئے نا یہ کیا کم ہے کہ ایک ہی سال میں ٣٤ سے ٩ویں نمبر پر اور وہ بھی ایسے وقت جب ہمارے حکمران بلندونانگ دعوے کر رہے ہیں۔

 
At 5/05/2006 02:40:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

منير احمد طاہر صاحب
اللہ آپ کا بھی بھلا کرے ۔ نيک دعاؤں ميں ياد رکھا کيجئے

 
At 5/06/2006 12:24:00 PM, Anonymous Anonymous said...

Ajmal Sahab,aap ko ager kuch mail kerna chahain to kaisay kerain ager apna email address inayat kerain to nawazish hogi

 
At 5/06/2006 12:53:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

مہر افشاں صاحبہ
آپ مجھے مندرجہ ذيل ميں سے کسی پتہ پر لکھ سکتی ہيں۔
iabhopal@yahoo.com
ajmal_bhopal@hotmail.com
iftikharajmal@gmail.com

 
At 5/06/2006 01:55:00 PM, Anonymous Anonymous said...

Jazak Allah

 
At 5/14/2006 12:27:00 AM, Blogger urdudaaN said...

I am somewhat confused about a 'failed' state, whether it means a state that has failed, or has been failed?
I consider Iraq to be a state that has been failed,
can I call Turkey a state that has failed.

 

Post a Comment

<< Home