Monday, December 05, 2005

جب اللہ چاہے

یہ واقعہ ایک رسالے میں کچھ سال قبل پڑھا تھا ۔ بطور سچا واقعہ لکھا تھا پرانی بات ہے مگر اب بھی تازہ ہے ۔ رات کے ساڑھے گیارہ بجے تھے ۔ تیز طوفانی بارش تھی ایسے میں ایک شاہراہ کے کسی ویران حصّے میں ایک کار خراب ہوگئی ۔ اسے ایک ادھڑ عمر خاتون چلا رہی تھی جو اکیلی تھی ۔ وہ خاتون کار سے باہر نکل کر شاہراہ کے کنارے کھڑی ہوگئی تا کہ کسی گذرنے والی گاڑی سے مدد لے سکے ۔ اتفاق سے ایک البیلا جوان اپنی عمدہ نئی کار چلاتے جا رہا تھا کہ اس کی نظر اس بھیگی ہوئی خاتون پر پڑی ۔ نجانے وہ کیوں اپنی عادت کے خلاف رک گیا اور تیز بارش اور گاڑی گندی ہونے کی پروا کئے بغیر باہر نکل کر خاتون کا بیگ اٹھایا اور خاتون کو اپنی کار میں بٹھا کر چل پڑا ۔ آبادی میں پہنچ کر اسے ٹیکسی پر بٹھا کر رخصت کیا ۔ خاتون بہت پریشان اور جلدی میں تھی ۔ اس جوان کا پتہ نوٹ کیا اور شکریہ کہہ کر رخصت ہوئی ۔ ہفتہ عشرہ بعد اس جوان کے گھر کی گھنٹی بجی ۔ باہر نکلا تو ایک کوریئر کا ٹرک کھڑا تھا اس میں سے ایک شخص نکلا اور کہا "جناب آپ کا ٹی وی "۔ جوان حیران ہو ہی رہا تھا کہ کوریئر والے نے اسے ایک خط دیا ۔ جلدی سے کھولا ۔ لکھا تھا " میں آپ کی بہت مشکور ہوں ۔ آپ نے آدھی رات کے وقت شاہراہ پر میری مدد کی جس کے باعث میں اپنے قریب المرگ خاوند کے پاس اس کی زندگی میں پہنچ گئی اور اس کی آخری باتیں سن لیں ۔ میں آپ کی ہمیشہ مشکور رہوں گی ۔ اللہ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے اور آپ دوسروں کی بے لوث خدمت کرتے رہیں ۔ آمین ۔ آپ کی ممنون ۔ بیگم ۔ ۔ ۔ "

7 Comments:

At 12/05/2005 12:46:00 PM, Blogger Fahd Mirza said...

The incident gives me deja vu. I happened to be part of such incident ones, but as its highly personal, I wouldnt like to discuss it, but the moral is same.

 
At 12/05/2005 02:22:00 PM, Anonymous Anonymous said...

جی جناب بلکل ٹھیک فرمایا آپ نے ۔۔۔۔ اللہ جب بھی دیتا ہے چھپڑ پھاڑ کر دیتا ہے۔

 
At 12/05/2005 02:31:00 PM, Blogger Unknown said...

جی جناب بلکل ٹھیک فرمایا آپ نے ۔۔۔۔ اللہ جب بھی دیتا ہے چھپڑ پھاڑ کر دیتا ہے۔

 
At 12/05/2005 02:32:00 PM, Blogger Unknown said...

جی جناب بلکل ٹھیک فرمایا آپ نے ۔۔۔۔ اللہ جب بھی دیتا ہے چھپڑ پھاڑ کر دیتا ہے۔

 
At 12/05/2005 03:02:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

فہد مرزا صاحب
اللہ آپ کو انسانیت کبی خدمت میں اور پختہ کرے

منیر احمد طاہر صاحب
میں اشتہاروں سے تنگ آ گیا تھا اس لئے چھاننے کا عمل شروع کر دیا جس کی وجہ سے بعض اوقات تبصرہ شائع ہونے میںکچھ وقت لگ جاتا ہے

 
At 12/05/2005 03:21:00 PM, Anonymous Anonymous said...

سلام
یہ واقعہ امریکہ میں ان دنوں پیش آیا تھا جب افریقہ کے کالے امریکی باشندوں پر ہر طرح کی آزادی کے دروازے بند تھے اور ان کی زندگی عذاب بنی ہوئی تھی ایسے وقت میں کسی سفید فام مرد کا سیاہ فام عورت کی مدد کرنا واقعی قابل تعریف ہے۔

 
At 12/05/2005 03:40:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

باتمیز صاحب
میں کسی کو بدتمیز نہیں کہہ سکتا اس لئے تبدیلی کی معذرت ۔
آپ نے ٹھیک کہا ۔ رسالہ کے مطابق یہ واقعہ امریکہ میں لگ بھگ چالیس سال قبل الاباما ہائی وے پر پیش آیا تھا ۔

 

Post a Comment

<< Home