Friday, November 25, 2005

جانچا تو دو کوڑی کا نہ نکلا ایمان اپنا

عبداللہ سوات کے پہاڑوں کی ایک خطرناک ڈھلوان پر چل رہا تھا کہ اس کا پاؤں پھسل گیا ۔ کچھ لڑھکنے کے بعد اس کے ہاتھ میں ایک جھاڑی کی ٹہنیاں آ گئیں اور وہ ان سے لٹک گیا ۔ اس نے نیچے کی طرف جانکا تو نیچے سیدھی ڈھیڑ دو سو فٹ گہری کھڈ دیکھ کر بہت پریشان ہوا ۔ جن ٹہنیوں سے وہ لٹکا ہوا تھا وہ کسی بھی لمحے ٹوٹ سکتی تھیں ۔ ایک ایک لمحہ بہت بھاری گذر رہا تھا یہاں تک کہ عبداللہ کی گرفت کمزور ہونے لگی ۔ وہ اپنی پوری قوت سے چلّایا " کوئی ہے ۔ کوئی ہے ۔ بچاؤ بچاؤ " اچانک کہیں سے ایک بہت بھلی آواز آئی ۔ " عبد عبد ۔ سنو عبد " عبداللہ نے جلدی سے کہا " ہاں میں سن رہا ہوں تم کون ہو اور کہاں ہو ؟ " جواب آیا ۔ " میں ہوں تمہارا پیدا کرنے والا تمہارا رب ۔ میں ہر جگہ موجود رہتا ہوں " عبداللہ حیرانی سے بولا ۔ " آپ ۔۔۔ اللہ ۔۔۔ اللہ تعالی ہو ۔ یا اللہ میں وعدہ کرتا ہوں میں اب کبھی کوئی برا کام نہیں کروں گا ۔ ساری زندگی عبادت میں گذار دوں گا " آواز آئی ۔ " حوصلہ کرو عبد پہلے تمہیں بحفاظت اتار لیں پھر آرام سے بات کریں گے " عبداللہ بولا ۔ " مولا کریم پھر جلدی کریں" آواز آئی ۔ " میری بات غور سے سنو عبد اور جو کہوں وہ کرو " عبداللہ بولا ۔ " میرے مالک میں سب کچھ کرنے کے لئے تیار ہوں " آواز آئی ۔ " عبد شاخ کو چھوڑ دو " عبداللہ سخت پریشانی میں بولا ۔" کے کے کے کیا آ آ آ آ ؟ " آواز آئی ۔ " ہاں عبد مجھ پر بھروسہ کرو اور بے فکر ہو کر شاخ چھوڑ دو " کچھ دیر خاموشی رہی اور پھر عبداللہ کی آواز گونجی ۔ " کوئی ہے ۔ کوئی ہے ۔ بچاؤ بچاؤ "

8 Comments:

At 11/25/2005 10:45:00 AM, Blogger Fahd Mirza said...

Very touche.

Mr. Ajmal, as you have two blogs, I have posted an entry on my blog regarding this approach. Would you please care to comment on that? Thanks.

 
At 11/25/2005 12:00:00 PM, Blogger Unknown said...

بہت خوب جناب !
وقعی آجکل ہمارا یہی حال ہے اللہ پر بھروسہ نہیں کرتے اللہ کی بنائی مخلوق پر آنکھیں بند کر کے اعتماد کر لیتے ہیں۔
بس اللہ ہی رحم کرے ورنہ ہم لوگوں کا تو کوئی حال نہیں۔

 
At 11/25/2005 12:00:00 PM, Blogger Unknown said...

بہت خوب جناب !
وقعی آجکل ہمارا یہی حال ہے اللہ پر بھروسہ نہیں کرتے اللہ کی بنائی مخلوق پر آنکھیں بند کر کے اعتماد کر لیتے ہیں۔
بس اللہ ہی رحم کرے ورنہ ہم لوگوں کا تو کوئی حال نہیں۔

 
At 11/25/2005 03:32:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

فہد مرزا صاحب
بسروچشم

منیر احمد طاہر صاحب
مجھے بھی اپنی نیک دعاؤں میں یاد رکھئے ۔ جزاک اللہ

 
At 11/25/2005 05:04:00 PM, Blogger Fahd Mirza said...

Thanks a lot for your valuable comments.

 
At 11/27/2005 02:50:00 AM, Blogger dr Raja Iftikhar Khan said...

بہت خوب جناب، بہت گہری نظر ہے آپ کی گردونواح پر
آج ہمارے ایمان کی حالت کچھ مختلف تو نہیں۔ آپ نے ایک قلبی واردات بیان کردی ہے۔

 
At 11/27/2005 04:06:00 AM, Anonymous Anonymous said...

السلام علیکم
جس دن ہم نے اپنے رب پر بھروسہ کر لیا تو جانیے کایا پلٹ گئی۔
بہت خوبصورت اور اہم تحریر
بہت خوش رہیں
پردیسی

 
At 11/27/2005 08:03:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

ڈاکٹر افتخار راجہ صاحب
شکریہ ۔ اپنی نیک عدعاؤں میں مجھے بھی یاد رکھئے گا

پردیسی صاجب
بہت خوب کہا آپ نے ۔ اپنی نیک عدعاؤں میں مجھے بھی یاد رکھئے گا

 

Post a Comment

<< Home