اندازِ پسند
یہ اردو کی بياض ہے مگر اس ميں انگریزی بھی لکھی جا سکتی ہے۔ اس میں نام تعلیم پیشہ اور تجربہ کے علاوہ فرائض اور ذمہ داریاں بھی لکھی جائیں گی صرف میری نہیں آپ کی بھی۔ This is a blog in Urdu but English can also be written. It will contain, not only, name, education, profession, experience(s) but also duties & responsibilities of not only me but every body.
4 Comments:
میرے خیال میں جوتوں کا استعارہ مناسب نہیں۔ پھر کیا ہو کہ اگر دوسروں کو وہی جوتا پورا آجائے۔ سیدھی بات زیادہ مناسب ہو گی۔ مثلاُ جن باتوں کو سننے سے آپ کے سر میں درد ہو یا کانوں میں تکلیف محسوس ہو ان سے دوسروں کو تکلیف ہو گی۔ معذرت کے ساتھ جملے کی اصلاح کر رہا ہوں کیونکہ دل شکنی مناسب نہیں سمجھتا۔ مجھے لگتا ہے آپ نے جان بوجھ کر اپنے قارئین کا امتحان لینے کی غرض سے ایسا لکھا ہے۔
جنجوعہ صاحب
بات آپ کی سمجھ میں آ گئی سو میرا مقصد پُورا ہو گیا ۔ سیدھا سیدھا لکھنے سے قارئین کی ناراضگی کا خدشہ تھا ۔ میں نے کافی سوچ بچار کے بعد یہ مماثلت ڈھونڈی ہے
اور جو جوتے آپ پہن نہ سکیں وہ بغل میں دبانے پڑتے ہیں۔
اور اگر آپ کو کسی کو بغل میں جو تا دباۓ دیکھ کر تکلیف ہو تو اپنے جو تے واپس پہن لیں۔
:))
ثاقب سعود صاحب
بغل میں جوتے دبانے والے دوسرے کے لئے تنگ جوتے نہیں خریدتے ہوں گے :)
Post a Comment
<< Home