Monday, January 30, 2006

ایک در بند ہوتا ہے تو

جب خوشیوں کا ایک دروازہ بند ہوتا ہے تو اللہ سُبحَانُہُ وَ تَعَالی دوسرا دروازہ کھول دیتا ہے لیکن اکثر ایسا ہوتا ہے کہ ہماری نظریں بند دروازے پہ لگی رہتی ہیں اور ہم دوسرے کھُلنے والے دروازہ کی طرف دیکھتے ہی نہیں

6 Comments:

At 1/30/2006 04:55:00 PM, Anonymous Anonymous said...

السلام علیکم
سبحان اللہ ، کیا خوب معرفت کی بات کہی ہے آپ نے ، اللہ سبحانہ و تعالیٰٰ آپ کو ہمیشہ خوش رکھے آمین۔

 
At 1/30/2006 06:40:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

پردیسی صاحب
جزاک اللہِ خَیرٌ

 
At 1/31/2006 12:35:00 AM, Anonymous Anonymous said...

انکل یہ کتنی سچ بات ہے نا کہ انسان نا امید بہت جلدی ہوجاتا ہے پر اتنی ہی جلدی وہ پھر محنت نہیں کرتا۔۔۔ کیوں ہوتا ہے ایسا؟

 
At 1/31/2006 01:15:00 AM, Blogger Asma said...

صرف خوشیوں ہی کی کیا بات ہے ۔۔۔زندگی میں کسی بھی مقام پر ایک در بند ہوتا ہے تو اللہ سَو اور در کھولنے والی ذات ہے ۔۔۔ گر کہ ہم دھیان دیں ۔۔۔ اور دعا پہ قوی یقیں رکھیں

 
At 1/31/2006 09:38:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

عائشہ بیٹی
انسان جب پیدا کرنے والے سے دُور ہو جاتا ہے تو مادی چیزیں جو سامنے نظر آتی ہیں اُن پر بھروسہ کرنے لگتا ہے پھر اُسے اللہ کی مدد نظر نہیں آتی

اسماء صاحبہ
خوشی ہنسنے کا نام تو کوتاہ اندیشوں نے رکھ دیا ہے ۔ کبھی آپ نے دیکھا کہ اچانک بہت خوشی ملنے سے آنکھوں سے آنسوؤں کی برسات جاری ہو جاتی ہے ۔ خوشی دراصل کِسی چیز کے حصول یا کامیابی کو کہتے ہیں ۔ اوّل بات اللہ پر یقین ہے ۔ اِس کے بغیر کچھ نہیں ۔

 
At 1/31/2006 09:40:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

عائشہ بیٹی
انسان جب پیدا کرنے والے سے دُور ہو جاتا ہے تو مادی چیزیں جو سامنے نظر آتی ہیں اُن پر بھروسہ کرنے لگتا ہے پھر اُسے اللہ کی مدد نظر نہیں آتی

اسماء صاحبہ
خوشی ہنسنے کا نام تو کوتاہ اندیشوں نے رکھ دیا ہے ۔ کبھی آپ نے دیکھا کہ اچانک بہت خوشی ملنے سے آنکھوں سے آنسوؤں کی برسات جاری ہو جاتی ہے ۔ خوشی دراصل کِسی چیز کے حصول یا کامیابی کو کہتے ہیں ۔ اوّل بات اللہ پر یقین ہے ۔ اِس کے بغیر کچھ نہیں ۔

 

Post a Comment

<< Home