Wednesday, February 01, 2006

لمحہءِ فکر ہے یارانِ نقطہ دان کے لئے

ایک حسابی نے تجزیہ کیا ہے کہ عام انسان اپنا وقت کیسے گذارتا ہے ۔ تجزیہ ہوشرُوبا ہے ۔ ملاحظہ ہو ستّر برس عمر پانے والے انسان کے مختلف مشاغل میں صَرف ہونے والے وقت کو جمع کیا جائے تو نقشہ کچھ اِس طرح بنتا ہے وہ 24 سال سوتا ہے وہ 14 سال کام کرتا ہے وہ 8 سال کھیل کود اور تفریح میں گذارتا ہے وہ 6 سال کھانے پینے میں گذارتا ہے وہ 5 سال سفر میں گذارتا ہے وہ 4 سال گفتگو میں گذارتا ہے وہ 3 سال تعلیم میں گذارتا ہے وہ 3 سال اخبار رسالے اور ناول وغیرہ پڑھنے میں گذارتا ہے وہ 3 سال ٹیلیوژن اور فلمیں دیکھنے میں گذارتا ہے اگر یہ شخص پانچ وقت کا نمازی ہو تو مندرجہ بالا مشاغل میں سے وقت نکال کر 5 ماہ نماز پڑھنے میں صرف کرتا ہے یعنی زندگی کا صِرف 168 واں حِصّہ ۔ کتنی عجیب بات ہے کہ اتنا سا وقت نماز پڑھنے میں صرف کرنا بھی ہم پر بھاری ہو جاتا ہے ! ! ! اللہ ہمیں سیدھی راہ پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین

5 Comments:

At 2/01/2006 12:49:00 PM, Blogger urdudaaN said...

یاد دہانی کیلئے شکریہ۔
اللّہ آپ کو اس کا اجر دے، آمین۔

 
At 2/01/2006 12:55:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

اُردودان صاحب
جزاک اللہِ خیرٌ

 
At 2/01/2006 09:24:00 PM, Blogger Saqib Saud said...

کام اپنی نوعیت کی وجہ سے نہیں بلکہ آپ کی اس میں دلچسپی نہ ہونے کی وجہ سے گراں ہوتا ہے۔

 
At 2/02/2006 09:05:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

ثاقب سعود صاحب
آپ نے ٹھیک فرمایا ۔ میں نے یہی اُجاگر کرنے کی کوشش کی ہے ۔

 
At 2/03/2006 07:51:00 PM, Anonymous Anonymous said...

انسان کو بہت ساری چیزوں کا اندازہ بہت دیر میں ہوتا ہے جوانی وہ مستی میں گزار دیتا ہے اور پھر جاکر تھوڑی بہت آخرت یاد آتی ہے خیر جوانی کی عبادتوں کا بھی اپنا ہی اجر ہے - اجمل صحاب آپ بڑے بس ھم کو یاد دہانی کراتے رہا کرے تاکے ذہن میں احساس رہے اور ایسے بڑے بھی شاید کم ہوتے جارہے ہیں جن سے اصلاح کا عمل جاری رہ سکے-

 

Post a Comment

<< Home