جہاد کے مخالفين کيلئے
یہ اردو کی بياض ہے مگر اس ميں انگریزی بھی لکھی جا سکتی ہے۔ اس میں نام تعلیم پیشہ اور تجربہ کے علاوہ فرائض اور ذمہ داریاں بھی لکھی جائیں گی صرف میری نہیں آپ کی بھی۔ This is a blog in Urdu but English can also be written. It will contain, not only, name, education, profession, experience(s) but also duties & responsibilities of not only me but every body.
10 Comments:
aap ko aesa naheen lagta kay Allama nay yeh ashaar aaj kal main hi likhay hain?
عبداللہ صاحب
ميرے بلاگ پر تبصرہ کا شکريہ
آپ نے ٹھيک کہا ۔ ميں نے بھی اسی لئے يہ اشعار نقل کئے ہيں
واقعی یہ آج کی کہانی لگتی ہے۔ ادھر ہم عراق اور افغانستان میں جنگ کر رہے ہیں اور ادھر مسلمانوں کو جہاد سے روک رہے ہیں۔
هم تو جی ایک بات جانتے هیں که جب بهی آپ نے اسلام کے کسی فرقے یا گروه کو پرکهنا هو تو اس سے جہاد کے متعلق پوچھ لیں ـ
جو جو بهی آپ کو قتال فی سبیل الله کا بتائے گا وه تو ٹهیک اور جو جہاد کے معنوں کو آکر مگر اور چونکه چناجه کا تڑکا لگانے لگے سنمجھ لیں که اس کو کہیں سے پیسے مل رہے هیں
افضل صاحب
جو کچھ آجکل ہو رہا ہے بہت پريشان کُن ہے ۔ اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی ہميں ہر بُرائی سے بچائے
خاور صاحب
آپ نے بالکل ٹھيک کہا ۔ مسلمان کا يہی ٹيسٹ ہے جيسا کہ اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے قرآن شريف ميں بھی فرمايا ہے ۔
واہ خاور صاحب ،
کیا عمدہ بات کی ھے۔
یہاں شمالی امریکا میں جھاد سمجھانے والے اگر مگر کا بھت تڑکھ لگاتے ھیں
Jinab aap tmam jihad kay shaaiqeen jihad pay kion naheen hain or ghar may bethay kia kar rahay hain? Munafqat kee had hai. Karna aap nay bhee jihad koi naheen likan jahil Mullah kee tarah fatway doosroon pay daikar khush ho rahai hain. Jahil kaheen kai.
Maaf karna agar bat buree lagay lekan hai sahee.
Jinab, Allama Iqbal nay Mullaoon kay khilaf jo baree dabang nazmain likheen hain wo bhee dekhain dostoon ko. Shqram kia hai?
منافقت یھ بھی تو ھے کہ اپنے ٓاپ کو امت مصطفیٰ میں سے گنو لیکن جب بات أے سرکار دو عالم کے جھاد کی تعلیم کی تو کہ دو کہ بھایٌ ہمارا تو اس تعلیم سے کوٌی تعلق نہیں ہے ۔ جو مانتے ہیں ان کو برا بھلا کہ کر اپنے دل کا اطمینان کر لیا۔
یہ خوبی بھی کوٌی نٔی نہیں ھے۔رسول اللھ (ص) کے زمانے میں ھی کچھ ایسے لوگ موجود تھے جو خاتم النبیین کے سامنے تو ہاں میں ہاں ملاتے تھے مگر پیٹھ پیچھے کہتے یہ تو مجنون ہے نعوذ باللہ۔
ملاؤں کو چھوڑیں، ان کی بات آپ کو کہاں سمجھ آے گی جب نبی کریم (ص) کا فعل ہی آپ کو کچھ نہ سکھا سکا۔
ابو حليمہ صاحب
آپ نے بالکل صحيح کہا جيسا کہ خاور صاحب بھی لکھ چکے ہيں کہ مُسلم اور منافق ميں فرق قتال فی سبيل اللہ کی حمائت اور مخالفت سے ہی کيا جاتا ہے اور يہ فرق خود اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے ہميں قرآن شريف کے ذريعہ بتايا ہے ۔
اور بے شک منافق يعنی اِبليس کے پيروکار ابد سے موجود ہيں
آپ نے يہ بھی صحيح کہا کہ جو سيّدنا محمد صلِّ اللہ عليہ و اٰلِہِ ا سلّم کا فرمان نہيں مانتا وہ مُلّا کو کيا جانے گا ۔
Post a Comment
<< Home