Wednesday, November 01, 2006

سچا کون ؟

حکومت کا يہ دعویٓ بھی غلط نکلا کہ باجوڑ کا مدرسہ جس پر 30 اکتوبر کو صبح 5 بجے بمباری سے 82 بےگناہوں کا ناحق خون ہوا ان ميں مدرسے کے مہتمم مولانا فقير محمد بھی ہلاک ہو گئے جن کو امريکی حکومت طالبان کمانڈر قرار دے کر دہشتگرد کہتی ہے ۔ دراصل مدرسہ کے مہتمم مولانا لياقت ہيں جو کہ شہيد ہو گئے ہيں ۔ مولانا فقير محمد زندہ ہيں
۔
ديگر 31 اکتوبر کو بد قسمت قوم کے خوش قسمت صدر اور چيف آف آرمی سٹاف جنرل پرويز مشرف نے کہا کہ باجوڑ مدرسہ ميں مارے جانے والے سب دہشتگرد تھے اور وہ مدرسہ کے اندر دہشتگردی کی تربيت باقاعدہ اسلحہ کے ساتھ لے رہے تھے ۔ جو کہتا ہے کہ وہ دہشتگرد نہيں تھے وہ جھوٹا ہے اور وہ طاقت کا استعمال جاری رکھيں گے
۔
اہم خبر ۔ بی بی سی کے مطابق باجوڑ مدرسہ ميں مرنے والوں کی عمریں بارہ سے سولہ سال کے درمیان تھیں۔
۔
کمال يہ ہے کہ مدرسہ کے ملبہ سے انسانی جسموں کے ٹکڑےاور مسخ شدہ لاشيں تو مليں مگر سوائے ميزائل کے ٹکڑوں کے ايک بھی ٹکڑا ہتھيار کا نہ ملا ۔
۔
پرويز مشرف کے بھونپو ميجر جنرل شوکت سلطان نے کہا ہے کہ حملہ کيلئے افغانستان ميں موجود امريکی انٹيليجنس کی مہيّا کردہ معلومات استعمال کی گئيں ۔ اب صرف يہ کہنا باقی رہ گيا ہے کہ حملہ بھی امريکہ نے پرويز مشرف کو بتا کر کيا تھا ۔ ويسے بتانے کی ضرورت بھی کيا ؟ غلاموں پر کون اعتماد کرتا ہے
۔
ميں صرف يہ کہتا ہوں کہ جھوٹے پر اللہ کی لعنت ہو

3 Comments:

At 11/01/2006 10:27:00 AM, Blogger Shakir said...

سچا کوئی ہو نہ ہو۔ اتنی بات ضرور ہے کہ جنرل صاحب ائیر کنڈیشنر میں بیٹھے بیانات جاری کرتے رہیں گے اور ان بے گناہ فوجیوں پر جو حکم کے غلام ان علاقوں میں تعینات ہیں پر پھر حملے شروع ہوجائیں گے۔ اب ان حملوں میں فوجی مریں یا سویلین نقصان مسلمانوں کا ہوگا اور جنرل صاحب کو کیا۔ انھیں تو اپنی وردی اور حکومت اور امریکہ کی خوشنودی سے غرض ہے۔

 
At 11/01/2006 10:29:00 AM, Blogger Shakir said...

سچا کوئی ہو نہ ہو۔ اتنی بات ضرور ہے کہ جنرل صاحب ائیر کنڈیشنر میں بیٹھے بیانات جاری کرتے رہیں گے اور ان بے گناہ فوجیوں پر جو حکم کے غلام ان علاقوں میں تعینات ہیں پر پھر حملے شروع ہوجائیں گے۔ اب ان حملوں میں فوجی مریں یا سویلین نقصان مسلمانوں کا ہوگا اور جنرل صاحب کو کیا۔ انھیں تو اپنی وردی اور حکومت اور امریکہ کی خوشنودی سے غرض ہے۔

 
At 11/02/2006 07:48:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

محمد شاکر عزيز صاحب

صحيح کہا آپ نے

 

Post a Comment

<< Home