Monday, October 03, 2005

پڑھائی

شائد چالیس سال یا اس سے بھی پہلے جب میں کبھی کبھی فلم دیکھ لیا کرتا تھا ۔ ویسے میرا حافظہ فلموں کے معاملہ میں بہت کمزور ہے ۔ ایک گانے کے کچھ بول یاد ہیں گانے والے کا اور لکھنے والے کا نام یاد نہیں ۔ جو سکندر نے پورس پہ کی تھی چڑھائی جو کی تھی چڑھائی تو میں کیا کروں جو کورو نے پانڈو سے کی ہاتھا پائی جو کی ہاتھا پائی تو میں کیا کروں بی یو ٹی بٹ ہے تو پی یو ٹی پوٹ ہے زمانے میں پڑھائی کا دستور الٹ ہے جو ہے الٹی پڑھائی تو میں کیا کروں

9 Comments:

At 10/03/2005 08:14:00 AM, Blogger Saqib Saud said...

ماشاللہ آپ کی یادداشت بہت اچھی ہے۔
اسے کیا کھلاتے ہیں؟
ادھار پر مل سکتی ہے؟

 
At 10/03/2005 11:29:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

ثاقب سعود صاحب
سب کچھ دیا ہے اللہ نے مجھ کو
میری تو کوئی بھی چیز نہیں ہے
یہ تو کرم ہے میرے اللہ کا
مجھ میں ایسی کوئی بات نہیں ہے
بچپن میں والدین نے اچھی خوراک کے ساتھ اچھی تربیت بھی دی ۔ بچپن ہی سے کم کھانے کا عادی ہوں ۔ جب سے خود مختار ہوا بالکل سادہ کھانا کھاتا ہوں ۔

 
At 10/03/2005 08:29:00 PM, Anonymous Anonymous said...

آپ کی یاد داشت واقع زبردست ہے کہ اتنے سالوں بعد بھی آپ کو حرف بہ حرف یاد ہیں ۔اور آپ واقع ایک عظیم بزرگ ہیں (:

 
At 10/03/2005 08:30:00 PM, Blogger Shuaib said...

This comment has been removed by a blog administrator.

 
At 10/03/2005 09:17:00 PM, Blogger Shoiab Safdar Ghumman said...

انکل واہ آپ کی یاد داشت تو خوب ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ویسے آپ کو یہ یاد کیسے آ گیا ؟؟؟؟

 
At 10/04/2005 03:43:00 PM, Blogger dr Raja Iftikhar Khan said...

جناب بہت خوب
واقعی آجکل ہماری پڑھائی کچھ الٹی ہی ہے کہ ہمیں وہ کچھ پڑھایا جاتا ہے جسکی ہمیں ضرورت نہیں ہوتی اور جسکی ضرورت ہوتی ہے ہم کم ہی پڑھتےہیں اسی لئے تو بہت سے پڑھے لکھے بےروزگار پیدا ہورہے ہیں

اور اس سے بھی بڑی بات کہ بطورِ قوم اسکا احساس تک نہیں ہے۔ بقول حضرتِ علامہ:
“احساسِ زیاں جاتا رہا“

 
At 10/05/2005 09:23:00 AM, Blogger vividentity said...

بالکل ہماری پڑھائی الٹی ہے۔ دراصل عوام دھوبی کے گدھے سے بھی گئی گزری ہے جو رات کو کم از کم گھر تو آ جاتا ہے۔

حکمرانوں نے کم اور ہماری عادتوں اور ظلم، سہنے کی بری '''''خصلت'''' نے ہماری مت مار دی ہے۔

 
At 10/05/2005 09:23:00 AM, Blogger vividentity said...

بالکل ہماری پڑھائی الٹی ہے۔ دراصل عوام دھوبی کے گدھے سے بھی گئی گزری ہے جو رات کو کم از کم گھر تو آ جاتا ہے۔

حکمرانوں نے کم اور ہماری عادتوں اور ظلم، سہنے کی بری '''''خصلت'''' نے ہماری مت مار دی ہے۔

 
At 10/05/2005 10:17:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

شعیب صاحب شعیب صفدر صاحب ڈاکٹر افتخار راجہ صاحب اور حارث بن خرم صاحب

آپ سب کے تبصروں کا جواب انشاء اللہ کل کی مین پوسٹ پر آپ کی خدمت میں پیش کیا جاۓ گا

 

Post a Comment

<< Home