Monday, December 11, 2006

نيند سولی پر بھی آ جاتی ہے

کہتے ہيں کہ نيند سُولی پر بھی آ جاتی ہے ۔ يہ تصوير کچھ اسی قسم کا اِظہار نہيں کر رہی ہے ۔ کيا خيال ہے ؟

6 Comments:

At 12/12/2006 07:04:00 AM, Anonymous Anonymous said...

ایسی نیند طالب علمی کے زمانے میں آتی تھی، اب تو نیند اڑھی اڑھی سی رہتی ہے۔

افتخار صاھب، معاف کیجیے گا اگلے کچھ روز شأید نہ آ پأوں کچھ مصروفیت ہو گٔی ہے ۔ یکے بعد دیگرے دو پروگرام آن پڑے ہیں کمیونٹی میں جن کا ذمہ دار مجھے بنایا گیا ہے ۔ ان میں سے ایک کا اشتہار ملاحظہ ہو۔
http://www.fianb.com/announcements.htm

جس شہر میں میں رہتا ہوں ، یہاں مسلمانوں کے بہت نازک حالات ہیں۔ نیٔ نسل برے راستے کو اپنأے ہوے ہے۔ ابھی کویٔ دو سال سے اک کوشش کر رکھی ہے کہ کسے عالم یا امام کو دعوت دیتے ہیں کہ آ کر ہمارے شہر میں کچھ وقت گزارے اور لوگوں کو دین کی باتیں سکھاۓ۔ ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی ہمت دلاتے ہیں کے اس موقعے سے فأدہ اٹھاؤ۔ آپ اللہ تعالی سے دعا کریں کہ یہ چھوٹا سا فعل اس کی بارگاہ میں قبول ہو

 
At 12/12/2006 09:26:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

ابو حليمہ صاحب
بات ٹھيک ہے بچن اور پھر لڑکپن کی نيند کے کيا کہنے ۔ اور آجکل کے حالات تو ويسے ہی آرام اور چَين کے دُشمن ہيں ۔
آللہ آپ کو اپنے نيک مقاصد ميں کامياب کرے ۔ آمين ۔ اگر ميرا قيافہ درست ہے تو آپ زکريا کے بلاگ پر درويش کے نام سے تبصرہ نہيں کيا کرتے تھے ؟ آپ کا لکھنے کا سٹائل بالکل وہی ہے ۔

 
At 12/12/2006 07:24:00 PM, Anonymous Anonymous said...

آپ شاید صحیح کہ رہے ہیں۔ پچھلے سال میں نے زکریا کے بلاگ پر کچھ تبصرے کیے تھے۔ اگر کسی اور نے درویش نام سے تبصرے نہ کیے ہوں تو وہ میں ہی تھا۔ جب سے میرے بیٹی پیدا ہویٔ ہے تو میں ابو حلیمۃ کے نام سے تبصرہ کرتا ہوں۔

 
At 12/13/2006 07:12:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

ابوحليمہ صاحب
ماشاء اللہ حليمہ پيارا نام ہے ۔ اللہ آپ کی بيٹی کو سدا صحتمند اور خوش رکھے ۔ آمين ۔
الحمدللہ ۔ اللہ کی کرم نوزی ہے کہ مجھے يہ وصف عطا کيا کہ کسی شخص کو اس کی تحرير سے پہچان سکوں
سب کچھ ديا ہے اللہ نے مجھ کو ميری تو کوئی بھی چيز نہيں ہے
يہ کرم ہے ميرے اللہ کا مجھ ميں تو ايسی کوےی بات نہيں ہے

 
At 12/14/2006 10:24:00 PM, Anonymous Anonymous said...

آمین۔ بیٹیاں اللہ کی رحمت ہوتی ہیں، یہ بات تب تک صحیح طرح سمجھ میں نہ آٔی تھی جب تک اللہ نے بیٹی سے نواز نہ دیا۔ میری زندگی کے کیا کیا مسٔلے حل ہؤے اب تک ، گنوانا تو بےکار ہے پر ایمان اور پختہ ہوا جاتا ہے کہ واقعی اللہ بیٹیوں کی شکل میں اپنی رحمت کے دروازے کھول دیتا ہے۔

 
At 12/15/2006 10:15:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

ابو حليہ صاحب
بلا شُبہ بيٹياں اللہ کی رحمت ہوتی ہيں

 

Post a Comment

<< Home