ميرے خيال ميں مندرجہ بالا اشعار بہادر شاہ ظفر کےمندرجہ ذيل اشعار ميں معمولی سا ردّ و بدل کر کے اپنائے گئے ہيں ۔ ملاحظہ ہوں بہادر شاہ ظفر کے اشعار ۔
۔
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں
جو کسی کے کام نہ آ سکے ميں وہ اِک مُشتِ غُبار ہوں
ميں نہيں ہوں نغمہءِ جانفزا کوئی سُن کے مجھ کو کرے گا کيا
ميں بڑے بروگ کی ہوں صدا ميں بڑے دُکھوں کی پُکار ہوں
ميرا رنگ روپ بگڑ گيا ميرا يار مجھ سے بچھڑ گيا
جو چمن خزاں سے اُجڑ گيا ميں اُسی کی فصلِ بہار ہوں
نہ تو ميں کسی کا حبيب ہوں نہ تو ميں کسی کا رقيب ہوں
جو بگڑ گيا وہ نصيب ہوں جو اُجڑ گيا وہ ديار ہوں
پئے فاتحہ کوئی آئے کيوں کوئی چار پھول چڑھائے کيوں
کوئی آ کے شمع جلائے کيوں ميں وہ بيکسی کا مزار ہوں
*
ميرا يہ بلاگ مندرجہ ذیل یو آر ایل پر کلِک کر کے يا اِسے اپنے براؤزر ميں لکھ کر بھی پڑھ سکتے ہيں
http://iftikharajmal.wordpress.com
میرا انگريزی کا بلاگ یہ منافقت نہیں ہے کیا ۔ ۔ مندرجہ ذیل یو آر ایلز ميں سے کسی ايک پر کلِک کر کے يا اِسے اپنے براؤزر ميں لکھ کر پڑھيئے ۔
Hypocrisy Thy Name
http://hypocrisythyname.blogspot.com
http://iabhopal.wordpress.com
6 Comments:
اس طرح کي زيادتياں اکثر ديکھنے کو ملا کريں گي نيٹ پر۔ يہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ جہاں بھي غلطي پکڑيں اس کو درست کر ديا کريں جس طرح آپ نے کيا ہے۔
افضل صاحب
پذيرائی کا شکريہ
Kindly check the following links
http://members.tripod.com/~SundeepDougal/Zafar.html
http://quizfan.blogspot.com/2005/04/quiz-question-na-kisee-ke-aankh-ka.html
http://indscribe.blogspot.com/2006/07/na-kisii-ke-dil-ke-nuur-huunnot.html
Actually so many people confuse it with Bahadur Shah Zafar that even in a few texts it appeared as Zafar's ghazal. Kya kiya jaaye. Though you can ask any critic of Urdu or poet of repute, it would be clear.
Adnan
Mr Adnan
Since I was in 8th class (1950-51), I have been reading it as Bahadur Shah Zafar's poetry. In which year it was found to be untrue?
جناب
میں نے تو یہ شعر یوں سنا تھا؛
نہ کسی کی آنکھ کا نور ہوں نہ کسی کے دل کا قرار ہوں
جو کسی کے کام نہ آسکے، میں وہ مشتِ خاک و غبار ہوں
اوپر کا شعر میں بہادر شاہ ظفر سلسلہ یعنی سیریل میں سنا تھا، حالانکہ اُس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ یہ بہادر شاہ کا ہی شعر ہے۔
"مشت غبار" کہنے سے وزن میں فرق پڑتا ہے اور سکتہ بھی آتا ہے۔ لہٰذا اوپر کا شعر زیادہ موزوں لگتا ہے۔
اُردو دان صاحب
ميں نے زيادہ تر قابلِ اعتماد کُتب ہی پڑھی ہيں اور اُن ميں ايسے ہی لکھا ہے جو ميں نے تحرير کيا ۔ مُجھے يہ اشعار بچپن سے بھی اسی طرح ياد ہيں البتہ کُچھ گانے والوں نے ان ميں معمولی رد و بدل کيا ہے اپنی بے علمی يا موسيقی کی مجبوری کے تحت
Post a Comment
<< Home