Saturday, December 23, 2006

اور اب امريکن لڑکی

پچھلے ماہ قارئين نے پڑھا يا سُنا ہوگا کہ ايک کينڈين لڑکی نے کينڈا سے وزيرستان پہنچ کرايک مقامی پاکستانی لڑکے سے شادی کر لی اور بيان ديا تھا کہ وزيرستان ميں دہشتگرد نہيں بلکہ محبت کرے والے لوگ رہتے ہيں ۔
۔
اب پچھلے ہفتہ لاہور کے ايک مضافاتی علاقہ مغلپورہ ميں ايک مقامی لڑکے کے ساتھ امريکہ کی رياست ٹيکسس [Texas] کی رہنے والی ايک اُستانی کی پاکستانی روائتی طريقہ سے شادی ہوئی ۔ وہ خاص طور پر شادی کرنے کيلئے لاہور آئی تھی ۔ مغلپورہ کے لڑکے عامر سے امريکن اُستانی کا تعارف چار سال قبل انٹر نيٹ کے ذريعہ ہوا ليکن شادی کا سبب پاکستان کا روائتی فيملی سسٹم بنا ۔
۔
امريکن خاتون نے لاہوری دُلہن والا لباس پہنا جو اسے بہت پسند آيا ۔ وہ يہ ديکھ کر بہت متأثر ہوئی کہ کس طرح پاکستانی لوگ گھُل مل کو اور بڑے شوق ولولے سے شادی ميں شريک ہوتے ہيں اور خوش ہوتے ہيں ۔ پاکستانيوں کے متعلق اس نے کہا کہ يہاں کے لوگ ايک دوسرے کا خيال رکھتے ہيں اور آؤ بھگت کرنے والے ہيں ۔ اسلام کے متعلق پوچھے گئے سوال پر دُلہن نے کہا کہ ميں نے عامر سے تعارف کے بعد اسلام کا بہت مطالعہ کيا ۔ اسلام کی تعليمات زبردست ہيں بالخصوص بچوں کی پرورش اور خاندانی تعلقات کے حوالہ سے ۔

4 Comments:

At 12/23/2006 10:47:00 AM, Anonymous Anonymous said...

کیا کہیں اجمل صاحب یہ الٹی گنگا بہ رہی ہے یا گنگا الٹ گئی ہے ، ہم “ان“ جیسا ہونے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہیں “ہدایت“ مل رہی ہے ۔ ۔ ۔ جو باتیں ہم نہیں سمجھتے وہ نہ صرف سمجھ جاتے ہیں بلکہ اس پر عمل بھی کر گزرتے ہیں

 
At 12/23/2006 06:37:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

اظہارالحق صاحب

آپ نے بالکل ٹھيک لکھا ہے

 
At 8/27/2007 07:57:00 PM, Blogger oomi said...

sir u said the truth as it seems

 
At 4/19/2014 10:24:00 AM, Anonymous I A Bhopal said...

This comment has been removed by a blog administrator.

 

Post a Comment

<< Home