Monday, December 25, 2006

صلہ ہم نے کيا ديا ؟

آج برِّ صغير ہندوپاکستان کے مُسلمانوں کے عظيم رہنما قائداعظم محمد علی جناح جس کو اللہ تعالٰی نے شعور ۔ منطق اور استقلال سے نوازا تھا کا يومِ ولادت ہے ۔ اِن اوصاف کے بھرپور استعمال سے اُس نے ہميں ايک اللہ کی نعمتوں سے مالا مال ملک لے کر ديا مگر ہماری قوم نے اُس عظيم رہنما کے عمل اور قول کو بھُلا ديا جس کے باعث ہماری قوم اقوامِ عالَم ميں بہت پيچھے رہ گئی ہے ۔
.
قائداعظم کا ايک پيغام ہے ۔
.
کام ۔ کام ۔ کام اورکام
.
آئيے اس پر عمل کريں اور آگے بڑھيں ۔

5 Comments:

At 12/26/2006 09:35:00 PM, Blogger urdudaaN said...

محترم،
السلام علیکم و رحمتہ اللّہ و برکاتہ

قائدِ اعظم جناح صاحب کی میں قدر کرتا ہوں۔
پاکستانیوں کی نظر میں ان کی عظمت کا اندازہ لگانا اتنا ہی آسان ہے جتنا بہتیرے بھارتیوں کے ان کے اہمیت سے انکار کی وجہ معلوم کرنا۔

لیکن یہ سوالات میرے ذہن میں اکثر گردش کرنے لگتے ہیں؛
کیا واقعی انگریزوں کو ہندوستانیوں نے اپنی کوششوں اور عدم تعاون جیسی تحریکوں کی بدولت واپس جانے پر مجبور کیا؟
اگر یہ سب نہ ہوتا تو کیا ہندوستانی آج بھی ان کے براہِ راست غلام ہوتے؟

نجانے کیوں میں یہ بات سمجھنے سے قاصر ہوں کہ محمّد علی جناح سارے ہندوستانی(آج ہند و پاک) مسلمانوں کے رہنما تھے!
امیّد ہے آپ میری رہنمائی فرمائیں گے۔

 
At 12/27/2006 09:17:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

محترم اُردو دان صاحب
و علیکم السّلام و رحمتہ اللّہ و برکاتہ

ہوسکتا ہے آج کی ماڈرن مائيں فيڈ شيڈول کے مطابق بچے کو بغير روئے ہی دودھ پلا ديتی ہوں ليکن مثل مشہور ہے کہ بغير روئے ماں بھی بچے کو دودھ نہيں پلاتی ۔ [آجکل تو نوجوان نسل کو شائد يہ بھی معلوم نہيں کہ ضرب المثل کسے کہتے ہيں ۔ وائے ترقياں] ۔ ہاں تو اس ميں کوئی شک نہيں کہ جنگِ عظيم دوم نے حکومتِ برطانيہ کی کمر توڑ دی تھی اس لئے انگريز ہندوستان ميں آزادی کی تحريک کا کئی سال تک مقابلہ نہيں کر سکتے تھے بالخصوص جب قائد اعظم محمد علی جناح نے مسلمانوں کو جگا کر نصب العين دے ديا تو پھر جواہر لال نہرو صاحب کی حکومتِ برطانيہ کو تسلّياں بھی اُن کی پريشانی دور نہ کر سکيں اور اُنہوں نے اپنے پلان ميں تبديلی کر کے آزادی کئی ماہ پہلے دے دی ۔ بلاشبہ پاکستان کا وجود اللہ سُبحانُہُ و تعالٰی نے محمد علی جناح صاحب کی قانونی وکالت کے ذريعہ قائم کيا اور ہندوستان کی آزادی کے سلسلہ کو بھی انجام تک اُنہی کے ہاتھوں پہنچايا ۔

محمد علی جناح صاحب ہندوستان کے سارے مسلمانوں کے ليڈر اسلئے نہ تھے کہ کئی مسلمان جن ميں کچھ پاکستان کے حصہ ميں بھی آئے مسلمان کہلا کر غير مسلموں کی غلامی ميں خوش تھے کيونکہ اسلامی حکومت ميں [جو قائداعظم کی جلد وفات کے باعث آج تک قائم نہ ہو سکی] وہ اپنی خواہشات کی موت تصوّر کرتے تھے ۔

 
At 12/27/2006 09:40:00 AM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

اُردودان صاحب
ميں پچھلے ايک ماہ ميں کئی بار آپ کے بلاگ پر کچھ لکھنے کی کوشش ميں ناکام رہا ہوں کيونکہ ورڈ ويريفيکيشن والے خانے ميں کراس نظر آتا ہے ۔ ميرا خيال ہے کہ اس کی وجہ پاکستان ميں بلاگسپاٹ پر پابندی ہے ۔

اسی پابندی کی وجہ سے ميں نے اپنے بلاگ مندرجہ ذيل جگہوں پر منتقِل کر ديئے ہوئے ہيں ۔ تصحيح فرما ليجئے ۔

ديگر ۔ اگر کچھ مانع نہ ہو تو اپنا ای ميل کا پتہ ميرے مندرجہ ذيل پتہ پر ارسال فرماديجئے
iabhopal@yahoo.com

 
At 12/27/2006 02:13:00 PM, Blogger urdudaaN said...

جواب کیلئے شکریہ جناب۔ میں نے اپنے ای میل پتہ سے آپ کو ایک پیغام ارسال کیا ہے۔ آپ مجھ سے رابطہ قائم کرسکتے ہیں۔

 
At 12/27/2006 03:40:00 PM, Blogger افتخار اجمل بھوپال said...

اُردودان صاحب

شکريہ

 

Post a Comment

<< Home